سیول،17فروری(ایجنسی) دنیا کی سب سے بڑی اسمارٹ فون بنانے والی جنوبی کوریا کی کمپنی سیمسنگ کے چیف Lee Jae-yong کو بدعنوانی اور رشوت دینے کے معاملے کی تحقیقات کے لئے گرفتار کر لیا گیا ہے.
عدالت کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا، "نئے مجرمانہ الزامات اور نئے ثبوتوں کے پیش نظر لی کو گرفتار کرنا ضروری ہو
گیا ہے ..." سیمسنگ الیکٹرانکس کے نائب چیئرمین لی پر صحیح طور پر کمپنی کی قیادت کی تبدیلی کے حکومت کی حمایت حاصل کرنے کے واسطے پارک کی قریبی دوست کو تقریبا 40 ملین ڈالر کی رشوت دینے کا الزام ہیں.
ملک کو ہلا کر رکھنے والے اس گھوٹالے میں مبینہ کردار کو لے کر یونگ سے کئی بار پوچھ تاچھ کی گئی . سیمسنگ کے وارث مانے جا رہے 48 سالہ یونگ کو اس سکینڈل کے اہم مشتبہ بتایا جا رہا ہے.